اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) جو پاکستان میں سرِ فہرست غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اجتماعی آواز ہے، نے اپنی سالانہ ”کارپوریٹ سوشل رسپانسلبٹی“ (CSR)رپورٹ جاری کردی ہے سی ایس آر سروے میں اوآئی سی سی آئی ممبران نے پاکستان میں کام کرنے والی کمیونیٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیاہے.
اوآئی سی سی آئی کی سی ایس آر رپورٹ اوآئی سی سی آئی کے ممبران کی سی ایس آر سرگرمیوں کی عکاسی ہے او آئی سی سی آئی کے ممبران نے 2021-22 کے دوران سی ایس آر سرگرمیوں میں مجموعی طورپر 12ارب سے روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جس سے پاکستان میں تقریباً 46ملین افراد براہِ راست مستفید ہوئے اوآئی سی سی آئی کے ممبران کے ملازمین نے سی ایس آر سرگرمیوں میں 1.5ملین گھنٹے وقف کیے اور 280سے زائد سوشل اور ڈیویلپمنٹ تنظیموں کے ساتھ اپنے سی ایس آر پروگرواموں کو پور ا کرنے میں شراکت کی.
او آئی سی سی آئی کے صدر غیاث خان نے او آئی سی سی آئی کے ممبران کے سی ایس آر اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے ممبران نے کورونا19کی وبائی مرض کے دوران مثالی کردار ادا کیا اور 2022میں سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے کر اپنے عزم کا اظہار کیا اس کے علاوہ او آئی سی سی آئی کے ممبران نے متاثرین کیلئے 9ارب روپے کی امدادی سرگرمیوں کا اعلان کیایہ 9ارب روپے ،12ارب روپے کے سی ایس آر پروگراموں کے علاوہ ہیں.
غیاث خان نے کہاکہ مالی تعاون کے علاوہ او آئی سی سی آئی پاکستان میں پہلا چیمبر ہے جس نے مارچ 2022میں ایک بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات سے انسانی زندگی اور معاش کوبچانے کیلئے فعال اقدامات کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا. 2022کے دوران ، او آئی سی سی آئی کے ممبران نے سماجی شعبوں کے کلیدی کرداروں کے ساتھ مل کر معاشرے میں بہتری کیلئے اپنی وابستگی ظاہر کرنے کیلئے روائتی سی ایس آر سرگرمیوں کے علاوہ متعدد انسان دوستی کے منصوبوں میں بھی حصہ لیا یہ سماجی اقدامات معاشرے کی بہتری پر مرزکوزتھے جن میں تعلیم، ہیلتھ کیئر، روزگار، انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ اور ماحولیاتی پائیداری کے شعبوں میں بہتری کیلئے مختلف پروگرامز شامل تھے.
اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف(UN SDGs) کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کے عزم پر تبصرہ کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے نائب صدر عامرپراچہ نے کہاکہ او آئی سی سی آئی کے 89فیصد ممبران نے صحت اور بہبود پر توجہ مرکوز کی اورمعروف ہسپتالوں ، طبی دیکھ بھال کے کیمپوں اور صحت سے متعلق آگاہی مہموں کو عطیات کے ذریعے صحت اور غذائیت سے متعلق اقدامات کوفعال مدد فراہم کی.
عامر پراچہ نے مزیدکہاکہ او آئی سی سی آئی کے 75فیصد سے زائد اراکین نے پرائمری اور سیکنڈری اسکول کی بہتر سہولیات، اسکالرشپس اور ہنر کے فروغ کیلئے مختلف پیشہ ورانہ تربیتی پروگراموں کوفنڈز کی فراہمی کے ذریعے معیاری تعلیم کے فروغ میں حصہ ڈالااس کے علاوہ 2تہائی اراکین نے خواتین کو با اختیار بنانے کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے صنفی مساوات پر توجہ مرکوزکرتے ہوئے او آئی سی سی آئی خواتین کے اقدام کو فعال طورپر آگے بڑھایا.
او آئی سی سی آئی کے ممبران کے سی ایس آر اقدامات پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر، فاٹا اور گلگت بلتستان تک پھیلے ہوئے ہیں سی ایس آر کی تقریباً ایک تہائی سرگرمیاں سندھ اور28فیصدپنجاب میں مرکوز تھیں او آئی سی سی آئی پاکستان میںسرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے رابطے کا پہلا دروازہ ہے 31ممالک کے او آئی سی سی آئی کے 200سے زائد اراکین معیشت کے 14مختلف شعبوں میں موجود ہیںاور پاکستان کے مجموعی ٹیکس ریوینیو میں تقریباً ایک تہائی حصہ ڈالتے ہیں.
اس کے علاوہ ٹیکنالوجی اور ہنر کی منتقلی اور عوام کی ایک بڑی تعداد کو روزگار فراہم کرنے میں سہولت فراہم کررہے ہیں او آئی سی سی آئی کے ایک تہائی ممبران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ ہیں اور 40ممبران گلوبل فارچون 500کمپنیوں میں شامل ہیں اپنے کاروباری آپریشنز کے علاوہ او آائی سی سی آئی کے اراکین اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے سی ایس آر کی مختلف سرگرمیوں میں اہم شراکت دار ہیںجن سے پسماندہ کمیونیٹیز کے 46ملین افرادمستفید ہوتے ہیں.